حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے شہر اسلام آباد میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے زیر انتظام "عظمت قرآن و درود کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے مفتی حسیب نذیری، علامہ انیس الحسنین، موالانا محمود احمد تبسم، پیر سعید نقشبندی، سید اظہار بخاری، قاری علی اکبر نعیمی، علامہ سجاد ہمدانی، زاہد علی آخونزادہ و دیگر نے خطاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا: قرآن کریم فرقان حمید سرچشمہ ہدایت ہے اور درود شریف قلوب کی بالیدگی اور اتحاد امت کا مظہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اصول دین میں تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے کیونکہ احکامات الہیہ پر من و عن عمل پیرا ہونا مومن کی پہچان اور نجات کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا: امت مسلمہ کا جس طرح قرآن کریم پر لاریب ایمان ہے اسی طرح مسنون درود پر بھی کوئی اختلاف نہیں۔ لہذا ایسی مذموم کوششیں جو امت میں نفاق کا ذریعہ بنیں اس کو متحد ہو کر ناکام بنانا امت مسلمہ کا فرض ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کہا: نماز میں درود مسنون ہے جیسے ترک نہیں کیا جا سکتا۔درود کے معاملے پر سابقہ حکومت نے نصاب تعلیم میں جو تبدیلی کی وہ مسلمانوں میں نفاق کا باعث بنی۔
انہوں نے کہا: ملک عزیز کا اتحاد امت کے لیے ناگزیر ہے۔موجودہ حکومت اس معاملے پر اہل اسلام کے تحفظات دور کر کے امت میں افتراق و انتشار کو دور کرے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی گلزار نعیمی نے کہا: قرآن مکمل ضابطۂ حیات ہے جس میں درود کو اہل محبت کا شعار بتایا گیا ہے۔ تاہم کچھ لوگ اہل محبت میں متفقہ علیہ امور کو چھیڑ کر افتراق پیدا کرنے کی کوششیں کر کے دین کو کمزور کرنا چاہتے ہیں جس کا اہل اسلام کے تمام جید فقہاءکو مل کر راستہ روکنا ہوگا۔
کانفرنس سے مفتی حسیب نذیری، علامہ انیس الحسنین، موالانا محمود احمد تبسم، پیر سعید نقشبندی، سید اظہار بخاری، قاری علی اکبر نعیمی، علامہ سجاد ہمدانی، زاہد علی آخونزادہ، علامہ سید جعفر نقوی، علامہ قاسم جعفری، سید جہانگیر شاہ سعیدی، قاری علی جعفر، قاری محمد اشفاق چشتی اور قاری انعام الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا: دشمن مسلمانوں کو تقسیم کرنے پر تلا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ اتحاد امت کو فروغ دیں اور امت کی متفقہ علیہ امور کے خلاف مذموم کوششوں کو باہم متحد ہو کر ناکام بنائیں۔ انہوں نے نصاب تعلیم سمیت درود و سلام کے معاملے پر اتحاد و اتفاق کا یونہی عملی مظاہرہ جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
قابلِ ذکر ہے کہ "عظمتِ قرآن و درود کانفرنس" میں مختلف مسالک کے علماء و مشائخ کے علاوہ سینئر صحافی، مذہبی و سماجی شخصیات، دینی جماعتوں کے عہدیداران، دینی مدارس کے سربراہان و اساتذہ، ائمہ جمعہ و جماعت اور مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے زعماء و اکابرین نے بھی شرکت کی۔